حوزہ نیوز ایجنسی کے نگار کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی ثقافتی کمیٹی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین مرتضی آغا تہرانی نے حوزہ علمیہ خوزستان میں تہذیب و ثقافتی امور کے سربراہ کی جانب سے "جدید مسائل، حجاب و عفت بل اور آبادی کے مسئلہ" کے عنوان پر منعقدہ ایک نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ کے طلباء کا فرض ہے کہ وہ قرآن میں تحقیق کے ذریعہ مختلف دینی چیلنجز اور مسائل کا حل تلاش کریں۔
انہوں نے کہا: حجاب و عفت کا مسئلہ انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ اسی طرح جوانوں کے ازدواجی زندگی کی تشکیل پانے کے لئے اس میں آسانی اور اس میں موجود مختلف مالی رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہئے۔
حجت الاسلام و المسلمین آغا تہرانی نے کہا: حضرت امام خمینی (رہ) اور رہبر معظم نے باصلاحیت افراد کے انتخاب کے لیے معیار مقرر کیا ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ انتخابات میں ایسے نمائندے کا انتخاب کریں جو ان تمام خصوصیات کا حامل ہو۔
انہوں نے مزید کہا: اگر ہم موجودہ دنیا میں مختلف دینی شکوک و شبہات کے باوجود راہِ راست سے بھٹکنے سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے رویے، قول و فعل کو رہبر معظم کے ساتھ تنظیم کرنا چاہیے۔
ایرانی پارلیمنٹ کی ثقافتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ قرآن میں اقتصادیات کے میدان میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے یا ہمارے پاس اسلامی معیشت نام کی کوئی چیز نہیں ہے جبکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ قرآن تمام علوم پر جامع ہے اور تمام انسانوں کے مسائل کا جواب دیتا ہے۔ حوزہ علمیہ کا فرض ہے کہ وہ قرآن میں تحقیق کے ذریعے مختلف چیلنجز اور مسائل کا حل نکالیں اور انہیں اسلامی نظام کے تمام معاشی، عسکری، سماجی، تعلیمی اور اخلاقی مسائل میں پیش کریں۔